پاکستان کی دہشت گردی واچ لسٹ پر ہیں بلوچستان سے متعلق بیان پر نیا تنازع

 پاکستان کی دہشت گردی واچ لسٹ پر ہیں بلوچستان سے متعلق بیان پر نیا تنازع

        Link: uptodate143.blogspot.com

الاقوامی تنازع میں گھِر گئے ہیں جب انہوں نے سعودی عرب میں ایک تقریب کے دوران مبینہ طور پر بلوچستان کو پاکستان سے الگ علاقے کے طور پر بیان کیا۔ اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر ایک پیغام تیزی سے پھیلا کہ پاکستان نے سلمان خان کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کی چوتھی فہرست میں شامل کر لیا ہے جو مشتبہ افراد پر نظر رکھنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔


یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب سلمان خان نے سعودی عرب کے جوائے فورم 2025 میں کہا کہ “بلوچستان، افغانستان اور پاکستان کے لوگ سعودی عرب میں بہت محنت کر رہے ہیں۔” پاکستانی سوشل میڈیا صارفین نے اس بیان کو ملک کی خودمختاری کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے سخت ردعمل ظاہر کیا۔ جلد ہی یہ افواہ پھیل گئی کہ سلمان خان کو دہشت گرد قرار دے کر چوتھی فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے۔


حقائق کیا ہیں

آن لائن گردش کرنے والے ایک جعلی دستاویز میں دعویٰ کیا گیا کہ سلمان خان کو پاکستان کی انسداد دہشت گردی ایکٹ کی چوتھی فہرست میں شامل کیا گیا ہے تاکہ ان پر قانونی نگرانی رکھی جا سکے۔ تاہم کسی سرکاری پاکستانی ادارے نے اس دعوے کی تصدیق نہیں کی۔ معتبر ذرائع جیسے انڈیا ٹوڈے اور دی لاجیکل انڈین نے بھی اس نوٹیفکیشن کو جعلی یا مشکوک قرار دیا ہے۔ اس وقت تک کوئی ثبوت موجود نہیں کہ سلمان خان کا نام کسی دہشت گردی سے متعلق فہرست میں شامل کیا گیا ہو۔


سلمان خان کے بیان نے یقینی طور پر بحث کو جنم دیا ہے مگر اب تک اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ وہ پاکستان کی دہشت گردی واچ لسٹ میں شامل ہیں۔ یہ واقعہ یاد دہانی ہے کہ الفاظ کی اہمیت بہت زیادہ ہے اور آج کی تیز رفتار دنیا میں ایک چھوٹا سا جملہ عالمی سطح پر تنازع بن سکتا ہے۔ مشہور شخصیات کو آزادی اظہار کے ساتھ اپنی ذمہ داریوں کا بھی احساس رکھنا چاہیے۔


تبصرے

مشہور اشاعتیں