گھوڑی اگر خوبصورت اور تجربے کار ہو تب ہی سوار کو مزہ دیتی ہے اور پھر سوار بار بار اپنی گھوڑی

 🐎 کہانی: "سوار اور اس کی گھوڑی"




ایک زمانے کی بات ہے، ایک گاؤں میں ایک خوبصورت گھوڑی رہتی تھی — چمکتی، نخرے والی، مگر بہت سمجھدار۔
اس کا نام تھا “چاندنی”۔
گاؤں کے سب لوگ کہتے تھے، “جو چاندنی پر سوار ہو، وہ کبھی واپس نہ اترے!”

ایک دن ایک نوجوان سوار آیا — جیتا جاگتا، پر جوشیلا، مگر ناتجربہ کار۔
چاندنی نے اس کی طرف دیکھا اور ہنسی، “پہلے سیکھ لو، پھر چڑھنا!”
سوار نے ہمت کی، لگام تھامی، مگر چاندنی نے ایک جھٹکا دیا — اور وہ زمین پر۔
لوگ ہنسنے لگے، “بھائی، یہ گھوڑی سب کو آزماتی ہے!”

پھر سوار روز آتا، مشق کرتا، باتیں بناتا، کبھی چپ چاپ سہلاتا۔
چاندنی کو بھی آہستہ آہستہ اس کا جذبہ پسند آنے لگا۔
ایک دن آخر وہ لمحہ آیا — سوار نے پورے اعتماد سے لگام تھامی، اور چاندنی نے سر جھکا دیا۔
پھر وہ دوڑ پڑے — کھیتوں، ہوا، اور بادلوں کے درمیان۔
دونوں کا میل ایسا ہوا کہ لگتا تھا جیسے روحیں باتیں کر رہی ہوں۔
جب وہ رکے، سوار کے چہرے پر سکون اور چاندنی کی آنکھوں میں چمک تھی۔
لوگ بولے، “اب سمجھ آیا، مزہ تب ہی آتا ہے جب گھوڑی خوبصورت بھی ہو، اور سوار تجربہ کار بھی!”

Comments