ٹی ٹوئنٹی میں بابر اعظم نے شاہد آفریدی کا ناپسندیدہ ریکارڈ برابر کر دیا
ٹی ٹوئنٹی میں بابر اعظم نے شاہد آفریدی کا ناپسندیدہ ریکارڈ برابر کر دیا
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کرکٹ کی دنیا میں اپنی شاندار کارکردگی کے باعث جانے جاتے ہیں، لیکن ہر کھلاڑی کے کریئر میں کچھ لمحے ایسے بھی آتے ہیں جو غیر متوقع اور ناپسندیدہ ہوتے ہیں۔ جنوبی افریقہ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کے پہلے میچ میں ایسا ہی ایک لمحہ بابر اعظم کے ساتھ پیش آیا، جب وہ بغیر کوئی رن بنائے صرف دو گیندوں پر آؤٹ ہو گئے۔ اس اننگز کے ساتھ ہی بابر اعظم نے شاہد آفریدی کا ایک ناپسندیدہ ریکارڈ برابر کر
میچ کی صورتحال
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان کھیلے جانے والے پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں بابر اعظم سے بڑی اننگز کی امیدیں وابستہ تھیں۔ تاہم، پاور پلے کے آخری اوور میں کوربن بوش کی ایک چالاک گیند پر بابر اعظم کور پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔ یہ منظر نہ صرف شائقین کے لیے مایوس کن تھا بلکہ ٹیم کے لیے بھی ایک دھچکہ ثابت ہوا۔
بابر اعظم کے آؤٹ ہونے کے بعد پاکستان کی بیٹنگ لائن دباؤ میں نظر آئی، اور ابتدائی وکٹوں کے نقصان نے ٹیم کی رفتار کو سست کر دیا۔
ناپسندیدہ ریکارڈ کیا ہے؟
بابر اعظم کی یہ بدقسمت اننگز انہیں ایک ناپسندیدہ فہرست میں شامل کر گئی، جس میں پہلے ہی پاکستان کے سابق کپتان شاہد آفریدی شامل تھے۔ یہ ریکارڈ ہے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں سب سے زیادہ صفر (ڈک) پر آؤٹ ہونے کا۔
شاہد آفریدی کو اپنے کیرئیر میں کئی بار بغیر رن بنائے پویلین لوٹنا پڑا، اور اب بابر اعظم بھی اس تعداد تک پہنچ گئے ہیں۔
اگرچہ کرکٹ میں صفر پر آؤٹ ہونا کوئی انوکھا واقعہ نہیں، لیکن بڑے کھلاڑیوں کے لیے یہ ہمیشہ ایک تلخ تجربہ رہتا ہے — خاص طور پر جب شائقین کی توقعات عروج پر ہوں
شاہد آفریدی اور بابر اعظم — موازنہ
شاہد آفریدی اور بابر اعظم دونوں ہی پاکستان کرکٹ کے لیجنڈری کھلاڑی سمجھے جاتے ہیں، لیکن ان کا بیٹنگ انداز ایک دوسرے سے بالکل مختلف ہے۔
شاہد آفریدی اپنے جارحانہ کھیل کے لیے مشہور رہے، اور اسی وجہ سے اکثر جلدی آؤٹ بھی ہو جاتے تھے۔
بابر اعظم ایک کلاسک تکنیک والے بیٹر ہیں، جو عام طور پر اننگز کو سنبھالتے ہیں۔
تاہم، اعداد و شمار کی دنیا میں دونوں کا نام اب ایک ہی فہرست میں موجود ہے — صفر پر آؤٹ ہونے والے
ڈسکلیمر (Dynamic Disclaimer):
ڈسکلیمر: یہ خبر دستیاب رپورٹس اور معتبر ذرائع پر مبنی ہے۔ قارئین سے گزارش ہے کہ تازہ ترین اپ ڈیٹس کے لیے سرکاری نیوز آؤٹ لیٹس سے تصدیق ضرور کریں۔



تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں