بحیرہ اسود میں اُس وقت کشیدگی بڑھ گئی جب ترکیہ کے ساحل کے قریب دو روسی آئل ٹینکر
ترکیہ کے قریب دھماکے: بحیرہ اسود میں دو روسی آئل ٹینکروں میں
ترکیہ کے قریب دھماکے: بحیرہ اسود میں دو روسی آئل ٹینکروں میں آگ بھڑک اُٹھی — مکمل رپورٹ
ساحل کے قریب دو روسی آئل ٹینکر—کائروس اور ویرات—دھماکوں اور آگ کی لپیٹ میں آگئے۔
یہ اچانک ہنگامی صورتحال نہ صرف ترکیہ کے لیے چیلنج بنی بلکہ عالمی توجہ کا مرکز بھی بن گئی کیونکہ دونوں جہاز ان بحری اثاثوں کی فہرست میں شامل ہیں جن پر روس-یوکرین جنگ کے بعد بین الاقوامی پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔
اس تفصیلی رپورٹ میں آپ جانیں گے:
ترکی کی وزارتِ ٹرانسپورٹ کے مطابق 274 میٹر طویل آئل ٹینکر کائروس میں بحیرہ اسود میں سفر کے دوران ایک طاقتور دھماکہ ہوا، جب یہ مصر سے روس کی طرف روانہ تھا۔
وزارت نے تصدیق کی کہ دھماکہ ایک “بیرونی اثر” کے نتیجے میں ہوا۔
یہ اصطلاح اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ شاید یہ حادثہ:
مکینیکل خرابی،
ٹکراؤ،
زیرِ آب بارودی مواد،
یا کسی دشمنانہ کارروائی
کا نتیجہ بھی ہو سکتا ہےکائروس اور ویرات دونوں وہ جہاز ہیں جنہیں 2022 میں روس کے یوکرین پر حملے کے بعد عالمی پابندیوں کی زد میں رکھا گیا تھا۔
یہ صورتحال کئی اہم سوالات کو جنم دیتی ہے:
کیا دھماکے حادثاتی تھے یا دانستہ؟
کیا پابندی زدہ جہاز متنازع پانیوں میں زیادہ کمزور ہیں؟
“بیرونی اثر” سے مراد کیا سیاسی یا عسکری مداخلت ہے؟
اگرچہ ترکیہ نے حتمی بیان نہیں دیا، لیکن ماہرین اس واقعے کی حساسیت کے پیشِ نظر گہرے بین الاقوامی جائزے کی توقع کر رہے ہیں



Comments
Post a Comment